• Mon, 08 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

میں خاموش نہیں رہوں گا: انتونیوغطریس کا فلسطین کے دو ریاستی حل کی کوشش جاری رکھنے کا عزم

Updated: December 07, 2025, 7:05 PM IST | Hague

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس نے کہا کہ وہ خاموش نہیں رہیں گے اور فلسطین کے دو ریاستی حل کیلئے اپنی کوشش جاری رکھیں گے، ساتھ ہی انہوں نے روس یوکرین جنگ ، غزہ میں اموات اور تباہی، اور سوڈان کے تشدد کو تاریک بتایا۔

UN Secretary-General Antonio Guterres. Photo: INN
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس۔ تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس نے فلسطینی مسئلے کے دو ریاستی حل کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’’خاموش نہیں رہیں گے‘‘، اور اس بات پر زور دیا کہ وہ سیاسی پیشرفت کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھیں گے۔ان کے یہ تبصرے جمعہ کو اقوام متحدہ ریہم الفرہ فیلوشپ سیشن کے دوران آئے، جہاں انہوں نے نوجوان صحافیوں کو خبردار کیا کہ دنیا تنازعات، ماحولیاتی بحران، بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور بے قاعدہ مصنوعی ذہانت کے ’’کامل طوفان‘‘ کا سامنا کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: سوڈان کے باغیوں کو اسلحہ بند ہو، آئی سی سی غزہ کو انصاف دے: یورپی یونین کی سفیر

بعد ازاں اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ وہ آگے بڑھنے کے سیاسی راستے کی کوششوں سے دستبردار نہیں ہوں گے، اور اس بات پر زور دیا کہ ماضی کی پرتشدد کارروائیوں کی طرف واپسی سے بچنا کافی نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ بالکل ضروری ہے کہ ہم مرحلہ دو کی طرف بڑھیں، اور اس کا حتمی نتیجہ دو ریاستی حل ہو... فلسطینی عوام کی خودارادیت کے بغیر مشرق وسطی میں کوئی امن نہیں ہوگا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ سیکورٹی کونسل ایسی پیشرفت نہیں لا سکتی، لیکن اگر واقعات بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر سےمتصادم ہوتے ہیں تو وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔‘‘
اپنے خطاب کے آغاز میں،غطریس نے عالمی تصویر پیش کی، اور کہا کہ آج کا بین الاقوامی منظر نامہ ۲۰۱۷ءمیں ان کے عہدے سنبھالنے کے وقت کے مقابلے میں بہت زیادہ خطرناک ہے۔انہوں نے روس-یوکرین جنگ، غزہ میں ’’موت اور تباہی کی سطح‘‘، سوڈان، میانمار میں بڑھتا تشدد، اور افریقہ میں دہشت گردی کے پھیلاؤ کا حوالہ دیا۔انہوں نے سیکورٹی کونسل کی بےعملی پر شدید تنقید کی، اسے ’’مفلوج‘‘ اور ساختی طور پر فرسودہ قرار دیا، جس میں افریقہ یا لاطینی امریکہ کی مستقل نمائندگی نہیں ہے اور’’ ویٹو‘‘ کا نظام ہے جو ’’بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کی حفاظت کرتا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: فرانس: مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک میں اضافہ، مسلمان خصوصی نشانہ: رپورٹ

ماحولیاتی بحران میں ناکامی 
ماحولیاتی بحران کے بارے میں، غطریس نے شدید ترین انتباہ دیتے ہوئے اعلان کیا،’’ماحولیاتی کارروائی کے سلسلے میں میری نسل ناکام رہی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ دنیا ایک اعشاریہ ۵؍ درجہ  سیلسیس سے زیادہ درجہ حرارت میں اضافے کی طرف بڑھ رہی ہے، جس کے انسانی صحت، غذائی سلامتی اور عالمی استحکام پر تباہ کن نتائج ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ قومی اخراج میں ۱۰؍ فیصد کمی کے وعدے۲۰۲۵ء تک ۶۰؍ فیصد کمی کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK